اج کے زمانے میں کوئی ایسا نہیں جو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان نہ ہو ویسے تو مہنگائی ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے دنیا کے سبھی ملکوں میں ضروریات زندگی کی چیزوں کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے بڑی حد تک یہ فطری امر بھی ہے کیونکہ دنیا کی آبادی میں جس تیزی سے اضافہ ہوا ہے اس رفتار سے چیزوں کی پیداوار میں نہیں ہوا اور یہ بات ہم سب ہی جانتے ہیں کہ جب کسی چیز کے مانگ میں اضافہ ہوجائے تو اس کی قیمت بڑھنا شروع ہو جاتی ہے دنیا میں لوہے، دھات، کوئلے اور پیٹرول وغیرہ کے ذخیرے بڑھتی ہوئی صنعتی ترقی کے پیش نظر جس تیزی سے استعمال میں آرہے ہیں اتنی تیزی سے نئے ذخیروں اور وسائل کے پیداواری میں اضافہ نہیں ہو رہا غرض یہ چند عام حقائق ہیں جو دنیا کی بڑھتی ہوئی مہنگائی کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں
لیکن جو تیسری دنیا کے ممالک یا ترقی پزیر ممالک ہیں وہ معاشی طور پہ بدحالی کا شکار ہیں۔ پاکستان کی معاشی ترقی کا جائزہ لیا جائے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ شروع میں یہاں کی بیشتر آبادی بنیادی طور پر غریب اور پسماندہ تھی جو آزادی ملنے کے بعد سے ترقی کی جدوجہد میں مصروف ہوگئی لیکن ہماری ترقی کے تمام منصوبے بڑھتی ہوئی آبادی اور ضروریات زندگی کی اشیاء کی کمی، سہی منصوبہ بندی کی کمی اور سیاسی عدم استحکام وغیرہ کی وجہ سے پوری طرح عمل میں نہیں آسکی اب حالت یہ ہے کہ ملک کی بیشتر آبادی کو دو وقت پیٹ بھر کر اناج نہیں مل رہا ایسے ملک میں سماجی ترقی اور تہذیب و تمدن کی بہتری کی باتیں کرنا ایک بھیانک مذاق ہی معلوم ہوتا ہے۔ بہرحال مسائل کو دور کرنے کے لیے ملک کو بڑی بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں اور جی توڑ کر کوشش کرنا پڑتی ہے کیونکہ ہر ملک مشکلات کا سامنا کر کے ہی بہتری کی طرف بڑھتا ہے۔
Image source is canva.com
اس سلسلے میں جو اقدامات اور کوششیں کی گئی ہیں ان میں زرعی پیداوار، صنعتی ترقی اور بے روزگاری ختم کرنے کے منصوبے خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ ابتدا میں ان منصوبوں کی ترقی کی رفتار دیکھ کر امیدیں پیدا ہو چلی تھیں کہ جلد ہی ملک خود کفالی کے راستے پر پوری طرح گامزن ہو جائے گا اور غریبی اور بدحالی کا خاتمہ ہو جائے گا لیکن دوسری طرف ملک کی ابادی بھی غیر معمولی اور بےہنگم رفتار سے بڑھتی گئی اور ملکی خوشحالی کے راستے میں ایک بہت بڑی رکاوٹ بن کر سامنے آکھڑی ہوئی اور ستم بالائے ستم یہ کہ اسی دوران ملک کو کئی بیرونی طاقتوں سے جنگ کرنے پر مجبور ہونا پڑا ظاہر ہے ان حالات میں مہنگائی کا بڑھنا قدرتی تھا
موجودہ مہنگائی کی صورتحال کی زمہ دار منافہ خوری بلیک مارکیٹ اور رشوت خوری نے اس حد تک پہنچا دیا ہے کہ درمیانہ اور اوسط طبقے کے لوگ بھی پیٹ بھرنے اور تن ڈھانپنے کی ضرورتوں کو پورا کو پوری طرح نہیں کر سک رہے۔ غریبی میں اضافہ کی وجہ بے گناہ مہنگائی ہے اور اس میں کمی کی بجائے بے پناہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
آج پاکستان میں بھوک افلاس اور بدحالی کا مسئلہ جتنا پیچیدہ ہو گیا ہے شاید اس سے پہلے کبھی نہیں تھا ان حالات کے پیش نظر جمہوریت اور سوشلزم کی بلند بانگ دعوے اور ملکی رہنماؤں کے وعدے عوام کے لیے ایک سراب سے زیادہ کوئی حقیقت نہیں رکھتے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غریبی اور بدحالی کو روکنے کے لیے حکومت اور عوام دونوں کو جدوجہد اور عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
حکومت کے دستور میں عوام سے اس بات کا وعدہ کیا گیا ہے کہ حکومت ان کی زندگی کی بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کی ذمہ دار ہے ویسے بھی عوامی حکومت یا جمہوریت اس وقت اپنے نام کی اہل قرار دی جا سکتی ہے جو اپنی عوام کو زندگی کی لازمی ضروریات کو پورا کرنے کا حق دے سکتے ہیں۔
مہنگائی روکنے کے لیے حکومت کو اپنے تمام وسائل اور قوت سے کام لینا چاہیے اور بلیک کرنے والے رشوت خور اور بے ایمانی کرنے والوں کو عبرتناک سزا دینی چاہیے کیونکہ اگر جلد ہی موثر اقدامات نہیں لئے گئے تو یہ مسئلہ اتنا بڑھ جائے گا کہ اس پر قابو پانا ناممکن ہو جائے گا۔ مہنگائی کی وجہ سے ایک طرف تو حکومت کے بہت سے ترقیاتی منصوبے عمل میں نہیں آپاتے اور دوسری طرف جگہ جگہ حکومت کے خلاف جذبات پیدا ہوتے ہیں جو تخریبی کاروائیاں اور توڑ پھوڑ کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں اور ان تخریبی کاروائیوں سے ملک کے امن و امان میں خلل پیدا ہوتا ہے اور ترقی کے منصوبے اور سست اور بے عمل ہو جاتے ہیں۔
مہنگائی کے مسئلے کے نتیجے میں سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافے کی مانگ کرتے ہیں اور ہڑتال کرتے ہیں۔ ریلوے، ڈاک اور ایسے ہی اہم اداروں میں بیچینی بڑھ جاتی ہے اور کام رک جاتا ہے۔
ہڑتالوں سے ہر سال ملک کے کروڑ روپے کا خسارہ ہوتا ہے اور تنخواہوں میں اضافہ کرنے سے ملکی بجٹ پر کافی بوجھ پڑ جاتا ہے اور مہنگائی بڑھ جاتی ہے حکومت ابھی تک محسن اقدامات کرنے سے قاصر رہی ہے لیکن اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ عوام نے حکومت کو اس سلسلے میں مناسب تعاون نہیں دیا ظاہر ہے کہ حکومت ہی منافع خوروں کو سزا دے سکتی ہے لیکن کیا یہ عوام کا فرض نہیں ہے کوئی ایسے عوام کو قانون کی نظر میں نہ ائے اور پر امن طریقوں سے ذخیرہ اندوز وغیرہ کو بے نقاب کریں ان کا سماجی کو پوری طرح اور خلوص اور لگن سے انجام دینے کی کوشش کریں تو وہ دن دور نہیں جب ایک بار پھر ملک میں خوشحالی کا سورج چمکے گا ان شاءاللہ
لعنت ہو حکمرانوں کے ایسے نظام پر
افلاس منتظر ہے جہاں گام گام پر
روز قیمتوں میں اضافہ ہے بے پناہ
جوں تک بھی نہیں رینگتی ابن غلام پر
فاقوں سے لوگ خودکشی پر امادہ ہو گئے ہیں
مہنگائی کا بم گرا ہے نہتی عوام پر افسوس در افسوس
In today's era, there is no one who is not worried about the rising inflation. Well, inflation is an international problem. In all the countries of the world, the prices of the necessities of life are increasing day by day. To a large extent, this is a natural thing because The production of things has not kept pace with the rapid increase in the world's population and we all know that when the demand for something increases, its price starts increasing. , coal and petrol etc. reserves are being used rapidly in view of the increasing industrial development, the production of new reserves and resources is not increasing so fast. Help
But those who are third world countries or developing countries are suffering economically. If the economic development of Pakistan is examined, it is proved that in the beginning most of the population here was basically poor and backward, who became engaged in the struggle for development after getting independence, but all our development plans are based on the growing population and needs. Due to the lack of life items, lack of planning and political instability, etc., it has not been fully implemented. Now the situation is that most of the population of the country is not getting enough grain for two times. In such a country, social development and Talking about the improvement of civilization seems to be a terrible joke. However, in order to overcome the problems, the country has to make big sacrifices and try hard because every country moves towards improvement only by facing difficulties.
Among the measures and efforts that have been taken in this regard, plans for agricultural production, industrial development and unemployment reduction are of special importance. In the beginning, seeing the progress of these projects, there were hopes that soon the country will be completely on the path of self-sufficiency and poverty and misery will end, but on the other hand, the population of the country is also unusual and untimely. It increased rapidly and became a huge obstacle in the way of the country's prosperity, and ironically, the country had to fight with many foreign powers during this time.
The black market and bribery responsible for the current inflationary situation has reached such an extent that even the middle and middle class people are not able to meet the needs of food and shelter. The reason for the increase in poverty is innocent inflation and instead of decreasing, it is increasing enormously.
Today, the problem of hunger, poverty and poverty in Pakistan has become as complicated as it has never been before. In view of these conditions, the loud claims of democracy and socialism and the promises of the country's leaders are no more than a mirage for the people. Both the government and the people need to struggle and act to stop inflation and the resulting poverty and misery.
In the constitution of the government, the people have been promised that the government is responsible for fulfilling the basic needs of their life. May grant the right to meet mandatory requirements.
In order to stop inflation, the government should use all its resources and strength and give severe punishment to the blackmailers, bribes and dishonest people, because if effective measures are not taken soon, this problem will increase to such an extent that it It will be impossible to control. Due to inflation, on the one hand, many development projects of the government are not implemented and on the other hand, sentiments against the government are created in places, which are manifested in the form of vandalism and vandalism, and these destructive activities affect the peace and security of the country. Law and order is disrupted and development projects become slow and ineffective.
As a result of the problem of inflation, government employees demand a salary increase and go on strike. Restlessness increases and work stops in railways, posts and similar important institutions.
Strikes cause a loss of crores of rupees to the country every year and increasing salaries puts a heavy burden on the country's budget and increases inflation. The government has been unable to take benevolent measures so far, but this is also a major reason. That the people did not give adequate support to the government in this regard, it is obvious that the government can punish the profiteers, but is it not the duty of the people not to bring such people under the eyes of the law and to hoard by peaceful means, etc. expose them, try to do the social work fully and with sincerity and dedication, then the day is not far when once again the sun of prosperity will shine in the country, God willing.
Curse be on such a system of rulers
Poverty is waiting everywhere
The prices are increasing daily
Even those who never worried before
People are ready to commit suicide due to famine
The bomb of inflation has fallen on the poor people
Translated to English by Google translate.
Posted Using InLeo Alpha